پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق اصلت نامی جنگی جہاز کو عالمی جہاز رانی کی حفاظت میں کردار ادا کرنے کے مقصد سے بحر ہند میں تعینات کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے بیان کے مطابق دنیا کی جدید ترین جنگی ٹیکنالوجی اور جنگی ہیلی کاپٹروں کو لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے کی صلاحیت کے ساتھ اصلت پاکستانی بندرگاہوں سے روانہ ہونے والے بحری اور تجارتی جہازوں کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔
پاک فوج نے مزید کہا کہ ملک کا جنگی جہاز بحر ہند میں اپنے مشن کے دوران دوست اور اتحادی ممالک کے ساتھ مشترکہ مشن میں حصہ لے گا۔
گزشتہ سال دسمبر میں پاک بحریہ نے پاکستانی تجارتی جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خلیج عدن میں ایک جنگی جہاز تعینات کیا تھا۔
خلیج عدن میں پاکستانی فوجی بحری جہاز کی موجودگی کے چند ہفتوں بعد، ایک اہلکار نے بحیرہ احمر یا خلیج عدن میں جوائنٹ آپریشن یونٹ 153 میں پاکستان کی شرکت کی تردید کرتے ہوئے ملٹی نیشنل ملٹری یونٹ میں جہاز کی موجودگی کی خبروں کی تردید کی تھی۔
پاکستان کے ایک سرکاری ذریعہ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ارنا کے رپورٹر کو بتایا کہ CTF-153 کے نام سے جانی جانے والی مشترکہ ٹاسک فورس 153 میں پاک بحریہ کی شمولیت کے حوالے سے بعض سوشل نیٹ ورکس، ملکی اور غیر ملکی پریس میں شائع ہونے والی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔