ارنا نے جمعے کو نیویارک ٹائمز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے فلسطین کے حامی طلبا نے ایک مختصر مدت کے بعد ایک بار پھر کیمپ لگادیا اور پولیس کارروائی کے بعد یونیورسٹی کی عمارت میں دھرنا دے دیا۔
احتجاجی طلبا نے جن کی تعداد نیویارک ٹائمز نے سیکڑوں میں بتائی ہے،جعمرات کواس وقت دھرنا شروع کیا جب یونیورسٹی کے سربراہ اراکین کے سوالوں کا جواب دینے کے لئے کانگریس پہنچے تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شام تقریبا 70 طلبا یونیورسٹی کے ڈڈ ہال میں داخل ہوئے اور اپنی جیکٹوں اور کمپیوٹر کے تاروں سے ہال کے دروازے اندر سے لاک کردیئے۔
اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ ہال میں طلبا کے داخل ہونے کے چند ہی گھنٹے بعد پولیس افسران وہاں پہنچ گئے اورہال کو احتجاجی طلبا سے خالی کرالیا۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ طلبا نے جمعرات کی صبح یونیورسٹی کیمپس میں چھوٹے خیمے نصب کئےتھے لیکن پولیس نے آکر انہیں وہاں سے ہٹا دیا ۔ اس کے بعد احتجاجی طلبا مرفی ہال پہنچے اور تقریبا 300 طلبا دھرنے پر بیٹھ گئے اور پھر ڈڈ ہال میں داخل ہوگئے۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں فلسطین کے حامی طلبا نے امریکی حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت جاری رہنے پر احتجاج کرتے ہوئے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے واک آؤٹ کرگئے۔
یاد رہے کہ امریکا میں گزشتہ اپریل سے فلسطین کی حمایت میں یونیورسٹی طلبا کے تحریک شروع ہوئی جس نے بعد میں کینیڈا اور یورپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔