ارنا کے مطابق ترجمان وزرت خارجہ ناصر کنعانی نے کنیڈیں پارلیمنٹ کے اس بیان کو غیر دانشمندانہ اور مسلمہ بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا ہے جس میں ایران کی ریاستی فورس کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کینیڈین پارلیمنٹ کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر دانشمندانہ اقدام ہے جو ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنے کے مسلمہ بین الاقوامی اصول و ضوابط کے منافی نیز ایران کے قومی اقتدار اعلی اور نیشنل سیکورٹی کے خلاف جارحیت کا مصداق ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ حرکت، ان غلطیوں کا تسلسل ہے جن کا ارتکاب کینیڈین پارلیمنٹ کے اراکین، ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے، صیہونی حکومت کے زیر اثر اور ان دہشت گرد گروہوں کی ہمنوائی میں کررہے ہیں جومسترد کئے جاچکے ہیں اور ان کی کوئی حیثیت اور اہمیت نہیں ہے۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کینیڈین پارلیمنٹ کے اراکین کو نصیحت کی کہ اس بات کی اسٹڈی کریں کہ ایران میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی کیا جگہ ہے تاکہ ضروری حقائق سے واقف ہوسکیں ۔
انھوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایک ریاستی فورس ہے جس کا سرچشمہ ایران کی عظیم اور صاحب اقتدار قوم ہے اورایران کے بنیادی آئین کی رو سے یہ فورس ملک کی ریاستی مسلح افواج میں شامل ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سپاہ پاسداران ملک کی دیگر مسلح افواج کے شانہ بشانہ قومی سلامتی نیز سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرکے پورے علاقے میں امن و استحکام کے قیام کے مشن پر کام کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کنیڈین پارلیمنٹ کے جہالت اورغیر دانشمندی پر مبنی اقدام سے اسلامی جمہوریہ ایران کی اس قابل فخر ریاستی فورس کی طاقت و توانائی اورپوزیشن متاثر نہیں ہوسکتی۔