فلسطینی نیوز ایجنسی سما کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی فوج کے ترجمان نے رفح شہر کے مشرقی علاقے میں آباد فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ جنوب میں خان یونس کی جانب کوچ کر جائيں۔
صیہونی فوج کے ترجمان نے رفح شہر کے مشرقی محلوں کی ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں الشوکہ، سلام الجنینا، تبہ زارع اور البیوک نامی محلوں کو فوری طور پر خالی کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی قابض فوج کے ترجمان کے جاری کردہ نقشے کے مطابق رفح کراسنگ بھی اس حکومت کی فوجی کارروائیوں میں شامل ہوگی۔
اسی سلسلے میں اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اعلان کیا کہ اندازوں کے مطابق رفح شہر کے مشرق میں تقریباً ایک لاکھ شہری رہائش پذیر ہیں، جنہیں وہاں سے نکال لیا جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلنٹ نے گذشتہ رات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد رفح کے مکینوں کی بے دخلی کے ناپاک منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
صہیونی ذرائع نے رفح پر حملے سے قبل اعلان کیا تھا کہ اندازوں کے مطابق اس علاقے کے مکینوں کی نقل مکانی کا آپریشن دو سے تین ہفتے تک جاری رہے گا۔
فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے طیاروں کی جانب سے رفح پر لف لیٹ اور پمفلٹ بھی گرائے ہیں علاقہ خالی کرانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے جاری مذاکرات کا عمل اب تک کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ جبکہ کرم ابوسالم چھاونی پر فلسطینی مجاہدین کے کامیاب حملے کے بعد صیہونی حکومت مسلسل رفح پر حملے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔