دمشق – ارنا – ایران کے وزیر خارجہ نے  پیر کو دمشق میں شام کے صدر سے ملاقات اور تبادلہ  خیال کیا۔

 ارنا کے مطابق وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اس ملاقات میں کہا کہ  صیہونی حکومت کو اس دہشت گردانہ فضائی حملے کا جواب اور سزا مل کے رہے گی۔

  انھوں نے اس ملاقات میں حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کے  سربراہوں سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متعدد رپورٹیں بتاتی ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت اندر سے منتشر ہوچکی ہے ، اس کے اندرونی اختلافات میں اس حدتک اضافہ ہوچکا ہے کہ ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کے برعکس استقامتی محاذ بہت اچھی پوزیشن میں ہے اور صیہونی حکومت  کی جارحیتوں کے مقابلے میں استقامت جاری رکھنے کے لئے اس کے اندر پوری توانائی اور آمادگی پائی جاتی ہے،ہرچند کہ غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی حالت ناگفتہ بہ ہے اور انہیں فوری طور پر عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے۔   

 اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے  ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ فضائی حملے میں ایران کے فوجی مشیروں کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔  انھوں نے اس دہشت گردانہ  حملے کے بعد صدر ایران کے ساتھ اپنی ٹیلیفونی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے شہدا ہمارے شہدا ہیں اور اس مسئلے میں ہمارے اور آپ کے احساسات اور مو‍قف ایک ہیں۔

 شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ اس وقت ایران اور شام کو ایک مشترکہ جنگ کا سامنا ہے۔

بشار اسد نے شام کےخلاف صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت کو اس کے جنون کی علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ جرائم صیہونی حکومت کی شکستوں کی تلافی میں کوئی مدد نہیں کرسکتے۔  

لیبلز