تہران/ ارنا- فلسطین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی خصوصی رپورٹر فرانچسکا آلبانیزے نے غزہ میں گزشتہ دنوں ہونے والے نئے قتل عام میں تل ابیب کے پیش کردہ دلائل کو مسترد کردیا۔

الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے غزہ میں امدادی کارروائی کو صرف جنگ اور جارحیت کے خاتمے کے بعد ہی ممکن قرار دیا۔

انہوں نے غزہ کے شمال میں واقع امدادی سامان کے منتظر فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعرات کے قتل عام کے بارے میں اسرائیل جھوٹ سے کام لے رہا ہے۔

فرانچسکا آلبانیزے نے صیہونیوں کے جرائم پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کی مکمل خاموشی کو حیرتناک قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ فلسطینیوں کو عرب حکومتوں کی مناسب حمایت بھی حاصل نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو صیہونی فوجیوں نے غزہ کے شمال میں واقع الرشید خيابان پر اس وقت شدید گولہ باری کی جب فلسطینیوں کی بڑی تعداد امدادی سامان کے انتظار میں اس جگہ پر اکٹھا ہوئی تھی۔ صیہونیوں کے اس وحشیانہ حملے کے نتیجے میں 112 نہتے فلسطینی شہید اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

صیہونی فوج کے ہاتھوں 47 فلسطینی شہید، اجساد شہداء الاقصی ہسپتال منتقل