فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اتھارٹی جنگ کے خاتمے کے نام سے میڈیا کے ذریعے سامنے والے نیتن یاھو کے منصوبے کو سختی کے ساتھ مسترد کرتی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہےکہ ہم نیتن یاہو کے منصوبے کو غزہ پٹی پر دوبارہ قبضے اور اس علاقے پر اسرائیلی تسلط جمانے کے سرکاری اعلان کے مترادف سمھجھتے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے بھی کہا گيا ہے کہ نیتن یاہو کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی اس جنگ کو طول دینے اور ان کی جبری بے دخلی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کی کوشش ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کا یہ بیان، جنگ کے بعد غزہ کے لیے اسرائیلی وزیراعظم کے منصوبے کی تفصیلات میڈیا کے ذریعے سامنے آنے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
صہیونی نشریاتی اداروں سے جاری ہونے والے خبروں کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ پٹی میں جنگ کے بعد کے لیے اپنی پالیسی کے بارے میں ایک دستاویزسیکورٹی کابینہ کو پیش کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی پیش کردہ دستاویز میں فلسطینیوں کے امدادی ادار انروا کو بند کرنے اور دوسرے بین الاقوامی امدادی اداروں کو اس کے متبادل کے طور پر لانے کا منصوبہ شامل ہے۔
نیتن یاہو کے پیش کردہ اس منصوبے تحت مصر کے ساتھ ملنے والی غزہ کی جنوبی سرحد بدستور بند رکھنے کی بات بھی کی گئی ہے۔ اس منصوبے میں صہیونی بستیوں سے ملحقہ غزہ کی پٹی میں سیکورٹی زون کی تشکیل بھی شامل ہے۔