الجزائر کی جانب سے پیش کردہ اس قرارداد میں فوری جنگ بندی اور تمام فریقوں سے اس کی پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سلامتی کونسل کے 13 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا لیکن امریکہ نے اس کی مخالفت کرکے، اسے منظور ہونے نہیں دیا۔ برطانیہ نے بھی رائے دہی میں حصہ نہیں لیا۔
یاد رہے کہ امریکہ نے گذشتہ چار مہینے کے دوران تیسری بار غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو ویٹو کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کے منظور ہونے کے لئے کم سے کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہے؛ اس شرط پر کہ کوئی مستقل رکن اس کی مخالفت نہ کرے۔
فلسطینیوں کی جان بھی قیمتی ہے: سلامتی کونسل میں الجزائر کے نمائندے کا بیان
قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ سے قبل اقوام متحدہ میں الجزائر کے مستقل مندوب عمار بن جامع نے غزہ میں فوری جنگ بندی، انسان دوستانہ امداد کی بلاوقفہ ترسیل اور غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے پر فوری عملدرامد کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ اس موضوع پر خاموش رہنا مناسب آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے عالمی امن و سلامتی کی حمایت کو سلامتی کونسل کے ارکان کی ذمہ داری قرار دیا۔
عمار بن جامع نے کہا کہ اس قرارداد کی تائید فلسطینیوں کے حق زندگی کو ووٹ دینے کے مترادف اور اس کی مخالفت وحشیانہ تشدد کی حمایت اور فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔
الجزائر کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس مسودے کو مسترد کرنے کا مطلب بھوک کو دسیوں لاکھ فلسطینیوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے امریکہ، برطانیہ اور صیہونیوں کے دیگر حامیوں کے سامنے یہ سوال اٹھایا کہ مزید کتنے انسانوں قربان ہونا چاہئے تا کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داری پوری کرے؟ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی جان بھی قیمتی ہے لہذا ان اجلاس میں تمام افراد کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہوگا۔
امریکی مندوب نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کردیا
دوسری جانب امریکی مندوب تھامس گرینفیلڈ نے حماس کے دفاعی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ جنگ بندی کی حمایت، غزہ میں اسرائیلی جنگی قیدیوں کی آزادی کے راستے میں خلل کا باعث بنے گی۔
امریکی ویٹو سے غلط پیغام مل رہا ہے: چین
ادھر اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے زور دیکر کہا کہ پورے مغربی ایشیا میں کشیدگی کو روکنے کا واحد طریقہ، غزہ میں جنگ کی آگ کو بجھانے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔
چین کے نمائندے نے الجزائر کے پیغام کو صداقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں ووٹنگ سے ناامیدی اور ناراضگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس قرارداد کو ویٹو کرکے غلط پیغام دنیا کو بھیجا ہے اور سلامتی کونسل کی پوزیشن کو بھی مزید کمزور کیا ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسرائیل کو رفح پر زمینی حملے کے ہر طرح کے منصوبے سے پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
روس کے مندوب نے بھی کہا کہ خون خرابے کی فوری روک تھام، ہم سب کا مشترکہ مقصد ہونا چاہئے۔
اس سے قبل عرب ممالک کے گروہ نے بھی کہا تھا کہ سلامتی کونسل کو فوری اقدام کرنا چاہئے کیونکہ وہ اس بحران کو نظرانداز نہیں کرسکتے اور انہیں عالمی رائے عامہ کے اس مطالبے کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔
اس بیان میں آیا ہے کہ اس وقت رفح میں 14 لاکھ فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں اور صیہونی حکومت کا ایسی گنجان آبادی پر حملے کا نتیجہ ناقابل تلافی ہوگا۔