مصر کی "صدی البلد" نیوز ایجنسی کے مطابق، حکومت مصر ڈی ڈالرائیزیشن کا فیصلہ کرکے ان ممالک میں شامل ہو گئی ہے جو ڈالر سے پاک معیشت کے خواہاں ہیں۔
مصر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ تجارتی لین دین میں ڈالر کے ذریعے ادائیگی میں مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا اس دباؤ کو کم کرنے کے لئے بین الاقوامی تجارت میں قومی زرمبادلہ کے استعمال پر زور دیں گے۔
ادھر واچر گرو نام کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ مصر کا یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ ایران، چین اور برکس کے دیگر ارکان کو دنیا کی معاشی صورتحال، جیوپالیٹیکل تبدیلیوں اور مغرب کی پابندیوں کی جانب سے شدید تشویش لاحق ہے۔
واچر گرو کے مطابق، امریکی معیشت کو اس وقت متعدد چیلنجوں اور بڑھتے خسارے کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں مصر سمیت برکس تنظیم کے رکن ممالک تجارتی طریقوں پر نظر ثانی کر رہے ہیں اور اپنے زر مبادلہ کے استعمال کو ترجیح دے رہے ہیں۔
برکس تنظیم ایسے متنوع طریقہ کار پیدا کر رہی ہے جس میں حالات کے مطابق تبدیلی اور لچک کی گنجائش موجود ہے جس کے نتیجے میں مصر جیسے ممالک بھی امریکی ڈالر سے دور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔