اپنے ایک بیان میں حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حسام بدران کا کہنا تھا کہ صیہونی فوج کے کمانڈروں کی جانب سے دی جانے وا لی دھمکیوں کا تحریک مزاحمت اور حماس کے کمانڈروں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
بدران نے مزید کہا کہ "صیہونی دشمن کے ساتھ مذاکرات کے دوران ہم فلسطینی عوام کے مفادات اور ان کے مطالبات پر زور دیں گے اور ہماری ترجیح فلسطینی عوام کے خلاف قتل و غارتگری اور جارحیت کا سلسلہ بند کرانا ہے۔"
حماس کے اس رکن نے مزید کہا کہ نیتن یاہو ذاتی طور پر مذاکراتی عمل کی پیشرفت میں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی بین الاقوامی فریق کے ذریعے غزہ کے ہسپتالوں کا معائنہ کرانے کے لیے بھی تیار ہیں۔