غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی نے طبی عملے کے 300 کارکنوں، اسپتال میں زخمی 450 مریضوں اور اسپتال میں پناہ لینے والے 10 ہزار لوگوں کی جان کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں بے ہوشی، آئي سی یو اور آپریشن کے لئے ضروری دواؤں کی شدید قلت ہے اور اسی طرح آپریشن کے لئے دیگر اشیاء بھی ختم ہو چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا : اسپتال میں بجلی پیدا کرنے والے جنریٹر ایندھن کی کمی کی وجہ سے چار دن بعد بند ہو جائيں گے اور اسی طرح اسپتال کے عملے، زخمیوں اور اسپتال میں پناہ لینے والوں کے کھانے پینے کے لئے کچھ نہيں ہے اور صیہونی فوج امبولنس تک کو آنے نہیں دے رہی ہے۔