ارنا کے مطابق ریئر ایڈمیرل قادر نے اتوار کی رات پاکستانی بحریہ کے وفد کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائيے میں کہا کہ سمندر، قومی مفاد کے تحفظ اور پیشرفت وترقی کا بہت وسیع میدان ہے۔
انھوں نے اس تقریب سے خطاب میں جس میں کئی دیگر ملکوں کے سفرا، اور فوجی اتاشی بھی شریک تھے، کہا کہ آج جہازرانی کی دنیا میں ممالک اشیا کا لین دین اور تعاون بڑھاسکتے ہیں اور یقینا ہر ملک سمندری سلامتی کے تعلق سے اقدامات کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی بحریہ کے زون ون کے کمانڈر نے کہا کہ دوست ملکوں کے باہمی تعاون سے بحری سلامتی قائم کی جاسکتی۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں اورتکنیکی نیز لاجسٹک تعاون بڑھانے کے لئے ہمیشہ تیار ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سمندر کی دولت وثروت کا تعلق علاقے کی اقوام سے ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کی سرگرمیوں کا میدان وسیع تر ہوگیا ہے اور اس میں آزادسمندری علاقے بھی شامل ہوگئے ہیں۔
ریئر ایڈمیرل قادر نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ کے چھیاسیویں بحری بیڑے نے بحر ہند، بحرالکاہل، بحر اطلس ، بحیرہ روم ، بحیرہ احمر اور بحیرہ چین میں سمندری مشن کامیابی کے ساتھ انجام دیئے اور دوست ساحلی ملکوں کے دورے کئے اور اس قسم کے دو طرفہ دوروں کے نتیجے میں باہمی روابط میں فروغ اور استحکام کے لئے حالات سازگآر ہوئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اسلامی جہموریہ ایران اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان تعاون اعلی ترین سطح پر ہے۔
پاکستان کے بحری بیڑ ے کے کمانڈر ریئر ایڈمیرل بلال نے اس تقریب سے خطاب ميں ایران اور پاکستان کی سمندری افواج کے روابط میں فروغ اور استحکام پر خوشی کا اظہار کیا اور فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جنگ کو خطے اور پوری دنیا کے امن کے لئے خطرہ قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں غزہ میں اپنے فلسطینی بھائيوں اور بہنوں کی حالت زار پر سخت تشویش ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی مصیبتوں اور آلام کا فوری طور پر تدارک کیا جائے۔
ریئیر ایڈمیرل بلال نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تاریخی اور دیرینہ دوستانہ روابط کی جڑیں ، مذہبی، لسانی، ثقافتی اور معنوی وابستگیوں میں ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے ہمیشہ سخت حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور حساس ترین تاریخی ادوار میں ایک دوسرے کی حمایت کی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوری صداقت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں قریبی اور وسیع روابط کو اہمیت دیتا ہےاور گزشتہ برسوں کے دوران ایران اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان روابط میں مسلسل فروغ آیا ہے۔
یاد رہے کہ دو جنگی بحری جہازوں پر مشتمل پاکستان کا ایک بحری بیڑا باہمی روابط اور تربیتی امور میں تعاون کے فروغ کی غرض سے ایک دوستانہ مشن پر سنیچر کو ایران کے جنوبی ساحلی شہر بند عباس پہنچا ہے۔