البلد کی رپورٹ کے مطابق اورینٹ کمپنی نے آج کہا ہےکہ وہ اسرائيل کو کسی بھی طرح کا سامان نہيں پہنچائے گی۔
اورینٹ ہانگ کانگ کی ایک بحری نقل و حمل کی کمپنی ہے۔ دنیا کے 70 ملکوں میں اس کمپنی کے دفاتر ہیں اور یہ کمپنی مختلف قسم کے 59 بحری جہازوں کی مالک ہے۔
اورینٹ کمپنی نے یہ فیصلہ یمنی فوج کی جانب سے اسرائيل جانے والے بحری جہازوں کے خلاف کارروائیوں کے بعد کیا ہے۔ یمنی فوج نے کہا ہے کہ جب تک غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم بند نہيں ہوتے وہ اسرائيل جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے گي۔
غاصب صیہونی حکومت کی بحریہ کے سابق کمانڈر الیعزر ماروم نے اعتراف کیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے اسرائيل کا بحری محاصرہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا: اسرائيل کی 95 برآمدات و در آمدات بحیرہ احمر سے ہوتی ہیں۔
اس سے قبل اسرائيلی میڈیا نے بتایا تھا کہ باب المندب سے اسرائيل جانے والے بحری جہازوں کا یمنی فوج کی طرف سے راستہ روکے جانے سے اب اسرائيلی بندرگاہوں تک پہنچنے کے لئے بحری جہازوں کو 13 ہزار کیلو میٹر کا سفر کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے سامان کی ترسیل میں کئي ہفتوں کی تاخیر ہوتی ہے۔
صیہونی حکومت کے معاشی اخبار گلوبز نے اپنی ایک رپورٹ ميں کہا ہے کہ اسرائيل جانے والے بہت سے بحری جہازوں نے اپنا رخ افریقہ کی سمت کر لیا ہے جس کی وجہ سے انہيں 13 ہزار کیلو میٹر مزید سفر کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے سامان کی رسائی میں تاخیر کے ساتھ ہی اس کا خرچ بھی کئي گنا بڑھ رہا ہے۔