تہران-ارنا- صیہونی ميڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے الشجاعیہ علاقے میں اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی جنگ بے حد خونی ہے اور حماس تحریک کی شکست کی کوئي علامت نظر نہيں آتی۔

اسرائيل کے اخبار یدیعوت احارونوت نے غزہ پٹی میں فلسطینی مجاہدوں سے جنگ ميں اسرائيل فوج کی گولانی بریگیڈ کے بہت سے اراکین کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے: غزہ کے الشجاعیہ علاقے میں شدید  اور خونی جھڑپیں جاری ہيں اور گولانی بریگيڈ سخت اور درد بھر ایام گزار رہی ہے۔

اس اخبار نے ایک صیہونی افسر کے حوالے سے لکھا ہے: حماس کے الشجاعیہ بریگیڈ کو ختم کرنے کے لئے انہيں 7 سے 10 دن کا وقت دیا گیا ہے جبکہ اس کام کے لئے انہیں 6 مہینے کی ضرورت ہے۔

یدیعوت احارونوت نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے: الشجاعیہ بریگیڈ کو ہوائي بمباری سے ختم کرنا نا ممکن ہے۔

ہارتض اخبار کے فوجی امور کے تحزیہ نگار عاموس ہرئيل نے بھی کہا ہے: یہ بہت مشکل ہے کہ فوج باقی بچے وقت میں غزہ میں سیاسی رہنماؤں کی خواہشات کی تکمیل کر سکے۔

انہوں نے کہا: فوج کو پہنچنے والے بھاری مالی و جانی نقصان کے باوجود ابھی تک حماس کی شکست کی کوئي علامت ظاہر نہيں ہوئي ہے۔

اسرائيل کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف دن حالوتس نے بھی کہا ہے : اسرائيل کو چاہیے کہ ہر قیمت پر یہاں تک کہ جنگ روک کر بھی، غزہ میں اپنے قیدیوں کو رہا کرے کیونکہ ہم یہ نہيں چاہتے کہ مزید 120 " رون آراد" پیدا ہو جائيں۔

واضح رہے اسرائيل فوج  کا  کو پائلٹ ، " رون آراد" سن 1986 میں لبنان پر بمباری کے دوران اسی ملک میں کہيں لاپتہ ہو گیا تھا۔

صیہونی ٹی وی چینل " کان " نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ الشجاعیہ میں فوجی، حماس کے جال میں پھنس گئے ہيں اور ان کے راستے میں کئي بارودی سرنگوں کا دھماکہ ہوا ہے اور جب مارے جانے والے اور زخمی ہونے والے فوجیوں کو واپس لانے ایک دوسری یونٹ وہاں گئي تو ان پر فائرنگ ہونے لگي جس کے دوران کئي فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

عز الدین قسام بریگیڈ نے بھی منگل کے روز اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فلسطینی مجاہدوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں 11 صیہونی فوجیوں کو ان کے بالکل قریب جاکر ہلاک کر دیا ۔