کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے رکن ممالک کے 28 ویں اجلاس کے دوران اسرائیلی مندوب کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ایرانی مندوب محمد رضا نجفی نے کہا کہ اس قسم کے من گھڑت اور بے بنیاد دعوے فلسطینیوں کے خلاف سات عشروں سے جاری اسرائيلی جرائم کی پردہ پوشی نہیں کرسکتے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت نہ تو کیمیائی ہھتیاروں پر پابندی کے معاہدے میں شامل ہے اور نہ ہی اس کنوینشن کی رکن ہے، لہذا اس قسم کی الزام تراشیاں اس عالمی تنظیم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے اور اسے فنی لحاظ سے کمزور کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ طفل کش صیہونی حکومت کو، جس نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تاحال ڈکلیر نہیں کیا ہے، اس کنویشن کے کسی ایسے رکن کے خلاف ہرزہ سرائی کا حق نہیں جو خود کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا شکار ہوا ہے۔
محمد رضانجفی نے فلسطین کے مظلوم اور بے دفاع عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف کیمیائی ہھتیاروں خاص طور سے اعصاب شکن گیس کے ممکنہ استعمال کی تحقیقات کریں۔