تہران-ارنا- یمن کی انصار اللہ تحریک کے رکن نے بحر احمر میں صیہونی حکومت کے بحری جہاز پر قبضے کا ذکر کرتے ہوئے اسے صیہونی حکومت کے خلاف اگلے اقدامات کا آغاز قرار دیا ہے۔

ارنا کے مطابق یمن کی انصار اللہ  تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن " حزام الاسد" نے  کہا کہ بحر احمر میں صیہونی حکومت کے بحری جہاز پر قبضہ ، اسرائيل کے بحری جہازوں اور کشتیوں پر قبضے کے آپریشن کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا: اسرائيل سے مقابلے کا سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات اور معاہدے کے عمل پر کوئي اثر نہيں ہوگا۔

الاسد نے مزید کہا: بحری جہاز پر قبضہ یمنی عوام کا فیصلہ ہے کیونکہ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف موقف رکھتے ہيں۔ یہ قدم قرآنی تعلیمات اور ہماری پالیسیوں کے تناظر میں ہے۔ مزاحمتی محاذ ایک دوسرے سے تعاون کرتا ہے لیکن یہ فیصلہ پوری طرح سے یمنی تھا۔

انہوں نے اسرائيلی بحری جہاز پر قبضے اور اس کے عملے نیز اگلے اقدامات کے بارے میں کہا کہ یہ فوجی کارروائي ہے اور اس سلسلے میں تفصیلات فوجی حکام بتائيں گے۔

الاسد نے کہا: ہماری بحریہ پوری طرح سے تیار ہے اور صیہونی حکومت کے فوجی اور تجارتی بحری جہازوں پر نظر رکھے گی اور ان پر حملہ کرے گی اور یہ سلسلہ غزہ کی جنگ کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا: ہم غزہ کے لوگوں کے تحفظ کے لئے یمن کی اسپیشل فورس کی تشکیل پر تیار ہیں، فلسطین کے ساتھ سرحد رکھنے والے ملک اگر ہمیں اجازت دیں تو ہزاروں یمنی غزہ جائيں گے۔