لندن- ارنا- برطانیہ میں اسلامی انسانی حقوق کمیشن کی عمارت پر اسرائيل کے حامیوں نے حملہ  کر دیا۔ یہ تنظیم تقریبا دو عشروں سے فلسطینیوں کی حمایت میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔

لندن سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق اس اسلامی تنظیم کی عمارت پر رنگ پھینکا گیا اور اس کے دروازوں کو بھی نقصان پہنچایا گيا۔

        اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ مسعود شجرہ نے بدھ کے روز ارنا سے ایک گفتگو میں بتایا کہ پولیس نے کئی دنوں قبل ہی اس عمارت پر حملے کی طرف سے خبردار کیا تھا اور حملے کے خطرے کو کم کرنے کے لئے کچھ تجاويز بھی دی تھیں جن میں شوکیس میں رکھے فلسطینی پرچم کو ہٹانا بھی شامل تھا۔

        انہوں نے کہا کہ ہم اسرائيل کے حامیوں سے  خوف زدہ نہیں ہیں اور ہماری حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہے۔

        مسعود شجرہ نے بر سر اقتدار کنزرویٹیو پارٹی کے اسلام مخالف موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لندن یہودیوں کے سنٹروں اور عمارتوں کی حفاظت کے لئے سالانہ تین ملیون پونڈ کا بجٹ خرچ کرتا ہے لیکن اسلامی تنظیموں کی عمارتوں کی حفاظت کا کوئي خاص انتظام نہیں ہے۔

         انہوں نے کہا کہ اسلامی انسانی حقوق کمیشن کی عمارت پر حملہ در اصل برطانیہ کی وزير داخلہ کے اسلام مخالف بیان کا نتیجہ ہے جنہوں نے فلسطین کے حامیوں کے مظاہروں کو نفرت انگیز قرار دے کراس قسم کے فتنوں کو گرین سگنل دیا۔

        واضح رہے برطانیہ کی وزير داخلہ نے دو دنوں قبل اپنی ایک تقریر میں فلسطین کے حامیوں  کے مظاہروں کو نفرت انگیز کہا تھا۔

         برطانیہ  کے مسلمانوں کی کونسل نے بھی ایک بیان جاری کرکے برطانوی وزیر داخلہ کے بیان کو سخت الفاظ میں مذمت کی تھی ۔

        شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی وزیر داخلہ کے بیان کے بعد برطانیہ میں فلسطین اور اسرائيل کے حامیوں کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ گيا ہے۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu