ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد قالیباف نے متحدہ عرب امارات کے سربراہ محمد بن زائد آل نہیان سے ملاقات میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے باہمی روابط میں روز افزوں اضافہ ہوگا۔
انھوں نے متحدہ عرب امارات کے سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ روابط میں توسیع ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیحات میں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ایران اپنے پڑوسی ملکوں بالخصوص متحدہ عرب امارات سمیت خلیج فارس کے سبھی ملکوں کے ساتھ اقتصادی اور سیاسی شعبوں سمیت سبھی میدانوں میں روابط کے استحکام کو اہمیت دیتا ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ خطے میں پائیدار امن کو کو بھی ایران کی اولین ترجیحات ميں شمار کیا۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ہم مستقبل میں سبھی شعبوں میں باہمی روابط میں توسیع کے لئے محکم اقدامات کا ارادہ رکھتے ہیں اور متحدہ عرب امارت کے ساتھ اقتصادی روابط میں زیادہ سے زیادہ توسیع چاہتے ہیں ۔
انھوں نے کہا ک دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط میں حداکثر توسیع کے مواقع بہت ہیں اور ہم باہمی تعاوں بڑھا کر دنیا کے بڑے اقتصادی بلاک میں تبدیل ہونے کی پوری توانائی رکھتے ہیں ۔
ایران کے اسپیکر نے اس ملاقات میں دوا سازی کی صنعت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی دو اہم نالج بیسڈ مصنوعات محمد بن زائد ال نہیان کو تحفے میں پیش کیں جنہیں متحدہ عرب امارات کے سربراہ نے شکریئے کے ساتھ قبول کیا اور قدردانی کی ۔
متحدہ عرب امارات کے سربراہ نے اس ملاقات میں کہا کہ متحدہ عرب امارات اور ایران نے ہمیشہ باہمی روابط میں توسیع کے راستے تلاش کئے ہیں۔
انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات بین الاقوامی حالات ملکوں کے درمیان دوری کا سبب بن جاتے ہیں، ہمیں ایسے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے روابط بین الاقوامی تغیرات سے متاثر نہ ہوں ۔
متحدہ عرب امارات کے سربراہ نے ابو ظبی کے لئے ایران کے نئے سفیر کے تعین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام باہمی روابط میں فروغ کے محرکات میں اضافے کا سبب بنے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شوائے اسلامی کے اسپیکر نے متحدہ عرب امارات کے سربراہ سے پہلے اس ملک کے وزیر اعظم شیخ منصو بن زاید آل نہیان سے ملاقات کی تھی۔
یاد رہے کہ ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ابو ظبی پہنچے تھے۔
ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu