شیراز(ارنا) اسلامک ورلڈ سائنس سائیٹیشن ڈیٹا بیس (ISC) کے چیف نے بتایا کہ انٹرنیشنل شنگھائی رینکنگ 2023 کے نتائج کے مطابق ایران کی 10 یونیورسٹیاں اس رینکنگ میں شامل ہیں۔

ڈاکٹرسید احمد فاضل زادہ نے ارنا کے رپورٹر کو بتایا کہ انٹرنیشنل شنگھائی رینکنگ 2023 میں دنیا کی 1,000 بہترین یونیورسٹیوں کی رینکنگ کی گئی، جس میں ہارورڈ، اسٹینفورڈ اور MIT بالترتیب پہلے سے تیسرے نمبر پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کی رینکنگ میں تہران یونیورسٹی 401-500 کی رینج میں آنے میں کامیاب رہی اور دنیا کی 500 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہوئی جبکہ ایرانی یونیورسٹیوں میں پہلا مقام حاصل کیا۔

ISC کے سربراہ نے مزید کہا کہ تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز 501-600 کی گروپنگ اور امیر کبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی 601-700 کی گروپنگ میں شامل ہوئیں۔ جبکہ ایرانی یونیورسٹیوں میں بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امیر کبیر، شہید بہشتی، صنعتی شریف، تربیت مدرس، فردوسی، سائنس و ٹیکنالوجی اورشیراز میڈیکل سائنسز یونیورسٹیاں بھی دنیا کی 1000 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔

انٹرنیشنل شنگھائی رینکنگ 2023 میں 11 اسلامی ممالک کی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ سعودی عرب، ایران، ترکی، مصر اور پاکستان میں بالترتیب 12، 10، 8، 7 اور 6 یونیورسٹیوں کے ساتھ سب سے زیادہ یونیورسٹیاں ہیں۔

بہترین رینکنگ کے لحاظ سے سعودی عرب 101-150 رینک کے ساتھ پہلے، مصر 301-400 رینک کے ساتھ دوسرے اور ایران، ترکی اور ملائیشیا مشترکہ طور پر 401-500 رینک کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

ISC   کے چیف نے اس درجہ بندی کے نظام کے طریقہ کار کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ شنگھائی رینکنگ میں، وہ یونیورسٹیاں جن میں نوبل انعام یافتہ، فیلڈز میڈل جیتنے والے، زیادہ مقالے چھاپنے والے محققین، یا نیچر اور سائنس میگزین میں شائع ہونے والے مضامین کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ان کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، وہ یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں جن کے مضامین کی Citation index of Sciences اور Citation index of Social Sciencesمیں بہتر پوزیشن ہو۔

انٹرنیشنل شنگھائی رینکنگ 2023 میں مجموعی طور پر 2,500 سے زیادہ یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے اور 1,000 بہترین یونیورسٹیاں شائع کی گئی ہیں۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu