پیر کے روز سیلوان مومیکا اور سیلوان نجم کی طرف سے ہونے والی بے حرمتی، گزشتہ چند ہفتوں میں قرآن کی بے حرمتی کی یہ دوسری کارروائی ہے۔
سوئیڈش حکام کا کہنا ہے کہ سوئیڈن کے آزادی اظہار کے قوانین کے تحت اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت ہے۔
اس شرمناک حرکت کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد سوئیڈن کے شاہی محل کے سامنے موجود تھی اور لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے اس کارروائی کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔
حالیہ ہفتوں میں سوئیڈن اور ڈینمارک نے آزادی اظہار کے بہانے انتہا پسندوں کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے حرمتی کے متعدد اجازت نامے جاری کیے ہیں۔
ایران کی وزارت اطلاعات نے سوئیڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے ملعون سیلوان مومیکا کے صہیونی جاسوسی ایجنسی"موساد" سے منسلک ہونے کی دستاویزات جاری کیں تھیں اور انکشاف کیا تھا کہ مومیکا منصوبہ کا مقصد غاصب صیہونی حکومت کے فلسطین میں کئے جانے والے وحشیانہ جرائم سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانا ہے۔