بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے "تیل 2023" کے عنوان سے اپنی نئی رپورٹ کے ایک حصے میں ایران کی تیل کی برآمدات کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ایران اب بھی تیل کی عالمی منڈی میں ایک اہم کھلاڑی ہے۔ اگر ایران کے خلاف پابندیاں ہٹا دی جائے تو یہ ملک بتدریج اپنی تیل کی پیداوار 900ہزار بیرل یومیہ تک بڑھا سکتا ہے اور اپنی موجودہ صلاحیت 3.8 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ سکتا ہے۔
جوہری معاہدے کی بحالی کیلیے مذاکرات ستمبر 2022 سے روک دئے گئے ہیں لیکن حالیہ میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں ایران کے خلاف بعض پابندیاں اٹھائے کا امکان ہے۔
برآمدات اور گھریلو کھپت کے فروغ کے نتیجے میں مئی 2023 میں ایرانی تیل کی پیداوار 2.9 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ایران نے 2021 میں اوسطاً 2.42 ملین بیرل یومیہ تیل پیدا کیا جو 2022 میں 130 ہزار بیرل کے اضافے کے ساتھ 2.55 ملین بیرل یومیہ ہو گیا اور اس عیسوی سال کے آغاز سے (تقریباً گزشتہ 6 مہینے میں) 350 ہزار بیرل کے اضافے کے ساتھ 2.9 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔ اس بنیاد پر 2021 سے ایران کی یومیہ تیل کی پیداوار میں 480 ہزار بیرل کا اضافہ ہوا ہے جو 20فیصد زیادہ ہے۔