یہ بات بریگیڈیئر جنرل محمد رضا اشتیانی نے ہفتہ کے روز "یاسین" جیٹ تربیتی طیارے کے معیاری ماڈل اور اس طیارے کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن لائن کی نقاب کشائی کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سب سے اہم خدشات میں سے ایک پائلٹس کی تربیت ہے کیونکہ ان کی تربیت کو سمجھا جاتا ہے کہ یہ ایک ایسی مشق ہے جو بہت اہمیت کی حامل ہے اور اس کے لیے مختلف کلاسوں میں تربیتی طیاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔
جنرل آشتیانی نے کہا کہ وزارت دفاع کی ہوابازی کی صنعت نے برسوں پہلے یاسین جیٹ تربیتی طیارے کو ڈیزائن کرنا شروع کیا تھا، جس کی دوسری نسل کو آج منظر عام پر لایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو چیز اس تربیتی طیارے کو ممتاز کرتی ہے وہ مکمل طور پر مقامی ہے جو ہمیں اس ماڈل کو جنگی طیاروں اور قریبی فضائی مدد کے لیے استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طیاروں کا زیادہ تر سامان مقامی طور پر تیار کیا گیا تھا اور ہمیں یقین ہے کہ ایک جدید طیارہ کے طور پر، یہ فضائیہ کو تفویض کردہ کاموں کو بخوبی انجام دے سکتا ہے اور تربیت کے دورانیے کو کم کرنے اور اس میں اضافہ کرنے میں موثر ثابت ہوسکتا ہے۔
اس تناظر میں فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حمید واحدی نے کہا کہ ماضی میں ہوائی جہاز کے پائلٹ ایران سے باہر تربیت حاصل کرتے تھے اور ہمارے ملک پر عائد پابندیوں کی وجہ سے یہ شعبہ سب سے پہلے متاثر ہوا جس کی وجہ سے بیرون ملک تربیت جاری رکھنا ہمارے لیے ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے طیاروں کے استعمال سے تربیت کا دورانیہ مزید مکمل اور مختصر ہو جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 11 مارچ 2023 - 17:06
تہران - ارنا – ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا ہے کہ یاسین جیٹ تربیتی طیارہ جو کہ فضائی مدد کرنے والا طیارہ ہے، مکمل طور پر مقامی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ہم اس ماڈل کو جنگی طیاروں اور قریبی فضائی مدد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔