یہ بات میجر جنرل حسین سلامی نے ہفتہ کے روز سابق امریکی جاسوس اڈے میں قومی جہادیوں کے فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے وفادار جوانوں کی جہادی موجودگی سے تمام بحرانوں اور مشکلات پر قابو پالیا ہے۔ مجاہدین وہ ہیں جو تمام بحرانوں اور چیلنجوں میں موجود تھے۔
جنرل سلامی نے ایرانی قوم کے خلاف امریکہ کی پے درپے شکستوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ امریکیوں نے اپنے تمام اسٹریٹیجک ذخائر کو ہمارے خلاف استعمال کیا ہے کیونکہ وہ فوجی میدان میں ناکام ہوئے ہیں۔
انہوں نے ایران کے خلاف دشمن کی سازشوں جیسے مسلط کردہ جنگ (عراق ایرانی جنگ)، تکفیری گروہوں کی تشکیل اور اقتصادی جنگ چھیڑنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم تاریخ رقم کر رہے ہیں، جیسا کہ تاریخ ایک مسلسل بہاؤ ہے اور کسی وقت میں ایک مقررہ حقیقت نہیں ہے۔
انہوں نے مجاہدین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ وہ ہی اس ملک کی مستقبل کی تاریخ بناتے ہیں اور آنے والی نسلیں ان کے قد و قامت اور بصیرت کی معترف ہوں گی۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی تزویراتی گہرائی بحیرہ روم اور بحیرہ احمر تک پھیلی ہوئی ہے، ایک زمانے میں ہم کرخہ کے علاقے میں لڑ رہے تھے، لیکن آج ہم نے بحیرہ روم اور بحیرہ احمر کے ساحلوں پر ہماری موجودگی سے دشمن کو شکست دے دی۔
جنرل سلامی نے کہا کہ دشمن کو ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے تقریباً سات ہزار ارب ڈالر خرچ کرنے پڑے، دشمن کی توانائی کے خاتمے کو انقلاب اسلامی کی دوسری کامیابیوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ متکبر دشمن ایران کی طاقت کو نہیں سمجھتا۔ منطق اور صرف طاقت کی زبان میں بات کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ آج سب سے محفوظ بحری جہاز اسلامی جمہوریہ ایران کے پرچم تلے چل رہے ہیں اور جب سابق امریکی وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ مجھے جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد سے ڈراؤنے خواب آتے ہیں تو یہ ہماری طاقت کا عالمی اثر و رسوخ کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کی جنگیں بدل گئی ہیں اور ان کے درمیان جنگ اور امن کے تصورات دھندلے ہو گئے ہیں تاکہ آپ اس وقت لڑیں جب آپ امن محسوس کریں۔ معلومات کی جنگ، عالمی میڈیا آپریشنز کے مرکز میں پروان چڑھ سکتی ہے۔
جنرل سلامی نے تعمیراتی میدان میں ایرانی پاسداران انقلاب کی سرگرمیوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ پاسداران انقلاب کے پاس 325 سے زیادہ بڑے قومی منصوبے ہیں، جن میں سے ایک ہر ہفتے سامنے آ سکتا ہے۔
انہوں نے ایران کی عسکری صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم زمینی ریڈار کے ذریعے مصنوعی سیاروں کو روک سکتے ہیں اور ہزاروں کلومیٹر دور سے کسی بھی چلتے ہوئے جہاز کو نشانہ بنا سکتے ہیں، جس کے بعد ہم جہاز کے ساتھ ٹکرانے کی جگہ کا تعین کرتے ہیں تاکہ جہاز کا عملہ اس سے ٹکرا نہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ کروز میزائل ایک فکسڈ پروں والے پرندے کی طرح ہوتے ہیں کیونکہ یہ زمین کی سطح پر حرکت کرتے ہیں اور ان کی رفتار زیادہ نہیں ہوتی، لیکن یہ سپرسونک قسم اور الٹراساؤنڈ میں تیار کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہائپر سونک رفتار سے بیلسٹک میزائل کو چلتے ہوئے جہاز کو نشانہ بنانے کا طریقہ ایک بہت مشکل کام ہے جو ہم نے پہلے بیرون ملک نہیں دیکھا۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کے مخالفین کے لیے دشمنوں کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک دشمن ایسے لوگوں کی حمایت کرتے ہیں جن کا اس فورم میں ذکر کرتے ہوئے شرم آتی ہے اور ہمارے اسلامی انقلاب کو شکست دینے کے لیے ان کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔
میجر جنرل سلامی نے ملکی مسائل کا بھی حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں مسائل سے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں اور معاشی مسائل اور کرنسی کے اتار چڑھاؤ کو سمجھنے، کسی بھی مسئلے سے دستبردار نہ ہونے اور ان کے حل کے لیے حکومت اور حکام کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنے پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu