بوشہر، ارنا- ایران فشریز آرگنائزیشن کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ رواں سال میں ملک کے پانچ ساحلی صوبوں میں 61 ہزار ٹن پرورش شدہ جھینگوں کی پیداواری ہوئی ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار "شہریار رستمی" نے بوشہر میں پہلی ماہی گیری نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ زارعت کی تبدیلی کے منصوبے کے مطابق 1404 کے شمسی سال کے آخر تک ملک میں 160 ہزار ٹن جھینگوں کی پیداواری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں آبی پیداوار کا نقطہ نظر ماہی گیری اور سمندری وسائل کے استحصال کے میدان سے ساحلوں اور ساحلوں کے پیچھے آبی زراعت کی ترقی کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔

ایران فشریز آرگنائزیشن کے نائب سربراہ نے کہا کہ آبی زراعت کی ترقی اور ماہی گیری کی مصنوعات کی پیداوار 13ویں حکومت کی تبدیلی کے پروگراموں میں سے ایک کے طور پر ایجنڈے میں شامل ہے۔

رستمی نے کہا کہ  آبی زراعت؛ سمندری ذخائر، اور غیر قانونی استحصال پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک بنیادی حکمت عملی کے طور پر سمجھا جانے کے علاوہ، روزگار، اقتصادی ترقی اور آبی وسائل کے استعمال کرنے والوں کی آمدنی کو مضبوط بنانے کا سبب بنتی ہے۔

ایران فشریز آرگنائزیشن کے نائب سربراہ نے کہا کہ صوبے بوشہر میں متعدد ساحلوں اور اچھے انتظام کے نتیجے میں 38 ہزار ٹن پرورش شدہ جھینگوں کی پیداوار ہوئی اور اس کو مزید بڑھانے کی صلاحیت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پر دباؤ کو کم کرنے، سمندری سفر کے خطرے اور ماہی گیروں کی ملازمت کے تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے ساحلوں پر مچھلیاں پکڑنے والے تمام افراد ساحلوں پر جھینگا فارم قائم کر سکتے ہیں اور انہیں ضروری مالی، انتظامی، آپریشنل فراہم کر سکتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu