گیلان یونیورسٹی کے فشریز فیکلٹی ممبر اور مچھیلوں کی شناخت اور تحقیقات سے متعلق نویں قومی کانفرنس اور پہلی ایرانی بین الاقوامی کانفرنس کے ایگزیکٹو سیکرٹری نے بدھ کے روز ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیلان یونیورسٹی نے آبی ماحولیاتی نظام کی مچھلیوں کی شناخت اور مقامی مچھلیوں کی حفاظت کے مقصد کیساتھ اس کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔
ڈاکٹر "سید حامد موسوی" نے مزید کہا کہ ماہی گیری کے شعبے میں ملکی اور بین الاقوامی محققین کے درمیان تبادلے اور سائنسی بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانا، ایرانی مچھلی کی حیاتیاتی تنوع کا اندازہ لگانا، ایرانی مقامی مچھلیوں کے تحفظ کی حیثیت کی وضاحت کرنا، تحفظ کے لیے درکار محفوظ علاقوں کا جائزہ لینا، کیسپیئن اسٹرجن کے جینیاتی وسائل کے لیے تحفظ کی حکمت عملی پیش کرنا، انزالی ویٹ لینڈ کی کیسپین مقامی مچھلیوں کے مسکن کے طور پر اہمیت کی وضاحت اور پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مچھلی کی افزائش، ماہی گیری اور پروسیسنگ میں نئی کامیابیوں سے واقفیت اس کانفرنس کے دیگر مقاصد میں شامل ہیں۔
انہوں نے اس کانفرنس میں ایرانی اور غیر ملکی محققین کے 308 مضامین کی پیشکش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمع کرائے گئے مضامین میں سے، 200 سے زیادہ مضامین پوسٹرز کے طور پر اور 30 مضامین کو آن لائن گزارشات کے طور پر قبول کیا گیا، جبکہ 30 کو آف لائن "ریکارڈ" کے طور پر جمع کرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں جرمنی، اٹلی، سربیا، بھارت، ترکی، ازبکستان، عراق، نائیجیریا، الجزائر، سپین، افریقہ اور روس سمیت مختلف ممالک کے محققین اور سائنسدانوں نے اپنے اپنے مضامین پیش کیے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ