تہران - ارنا - بیلجیم کے عدالتی نظام کو سعودی حکومت کی طرف سے جبر اور تشدد کا نشانہ بننے والے متعدد متاثرین کی شکایات کے بعد، انسانی حقوق کی 10 بین الاقوامی تنظیموں نے "عالمی دائرہ اختیار" کے اصول کا حوالہ دیتے ہوئے بیلجیم کے عدالتی نظام میں آل سعود کے مواخذے کی کوششوں کی حمایت کی۔

ارنا نے الخلیج الجدید کے مطابق رپورٹ دی ہے کہ ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی 10 بین الاقوامی تنظیموں نے بیلجیم کے عدالتی نظام میں سعودی حکومت کو سعودی اپوزیشن کو دبانے پر سزا دینے کی کوششوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

ان قانونی تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں، حالیہ برسوں میں سعودی عرب میں جبر میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے، اس بات پر زور دیا کہ وہ سیاسی مخالفین اور انسانی حقوق کے محافظوں سمیت آل سعود حکومت کے جبر کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ آل سعود حکومت کے جبر میں انسانی حقوق کے کارکن، مصلحین، مصنفین اور پروفیسر شامل ہیں اور اس جبر کا شکار ہونے والوں کو من مانی گرفتاریوں، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے علاوہ ہراساں کرنے، ہتک عزت اور قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

ان 10 بین الاقوامی تنظیموں نے آل سعود کی حکومت سے ان جابرانہ اقدامات کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور انہوں نے متاثرین کو انصاف کے حصول کے لیے آل سعود کے ذمہ داروں کے عدالتی احتساب کے لیے کوششیں جاری رکھنا ضروری سمجھا۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بیلجیم کا عدالتی نظام "عالمی دائرہ اختیار" کے اصول کے دائرے میں رہتے ہوئے 24 جنوری کو سعودی حکومت کی سزا کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گا۔

اس رپورٹ کے مطابق "عالمی دائرہ اختیار" کے اصول کے مطابق آل سعود کے جابرانہ اقدامات کے متاثرین کے متعدد خاندانوں نے دسمبر 2021 میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا، لیکن بیلجیم کے وفاقی پراسیکیوٹر نے جون 2022 میں برسلز میں اپیل کورٹ سے اس مقدمے کو مسترد کرنے کو کہا تھا۔

واضح رہے کہ بیلجیم کی اپیل کورٹ اس معاملے پر 24 جنوری کو حتمی فیصلہ سنائے گی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu