یہ بات علی اصغر شالبافان نے آج بروز ہفتہ ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایران کے دورے کے لیے ویزے کی منسوخی کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا اور حکومت کو دی گئی تجویز کے مطابق تقریباً 50 ممالک پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس کے ساتھ ویزے کی منسوخی کی قرارداد پر دستخط کیا گیا ہے لیکن کورونا کی وبا کےمسائل کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔
شالبافان نے کہا کہ گزشتہ سال نومبر سے سیاحتی ویزوں کا دوبارہ اجراء ایجنڈے میں شامل تھا، ہم نے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا، روسی فریق کورونا وائرس کے بارے میں پریشان تھا، گزشتہ ستمبر کو ایران میں روسی فریق کی موجودگی، گروپ کے ویزے کی منسوخی کے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی کی تجویز پیش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ثقافتی ورثے کی وزارت کی تجویز وزارت خارجہ کی طرف سے روسی فریق کو دی گئی تھی اور ہم اس معاملے کو حتمی شکل دینے کے لیے روسی فریق کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔