جروزالم پوسٹ اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ حالیہ برسوں میں ایران کے ڈرون پروگرام میں توسیع ہوئی ہے اور تہران کے پاس ہر قسم کے کامیکاز (خود کش) ڈرونز بنانے کی ٹیکنالوجی موجود ہے۔
اس رپورٹ میں ایرانوفوبیا پھیلنے کے سلسلے میں دعویٰ کیا گیا کہ ایران نے ان ڈرونز کو خطے کے مختلف علاقوں میں استعمال کیا ہے اور اس کی ڈرون طاقت کے مشرق وسطیٰ کے لیے تباہ کن نتائج ہیں۔
اس رپورٹ کے ایک اور حصے میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے علاقائی اتحادیوں کو ڈرون فراہم کیا ہے۔
اس اخبار نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایران وینزویلا کو ڈرون فروخت کرتا ہے اور اس نے تاجکستان میں ڈرون بنانے کا کارخانہ قائم کیا ہے۔
اس سے قبل "Arab 48" ویب سائٹ (1948 کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں سے تعلق رکھتی ہے) نے ایرانی ڈرون کے بارے میں ایک رپورٹ میں ایران کے ڈرون پروگرام کو ناجائز صیہونی ریاست کے خلاف سب سے زیادہ خطرناک ممکنہ خطرہ قرار دیا تھا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا کہ صہیونی حکام کے مطابق، ایرانی ڈرون ایک معمولی رجحان سے ایک "بڑھتے ہوئے خطرے" میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 20 ستمبر 2022 - 18:01
تہران، ارنا- ایک صیہونی میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں حالیہ برسوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران میں دفاعی ڈیٹرنس کے مقصد سے ڈرون ٹیکنالوجی کی ترقی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔