یہ بات محمد صفایی دلوئی نے ہفتہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کی دیرینہ خواہشوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنے تجارتی تبادلوں کی ترقی کے لیے کھلے پانیوں سے منسلک ہو جائیں۔ مشرقی ایران میں ریلوے لائنوں کے نفاذ کے ساتھ یہ ممالک بحیرہ عمان سے جوڑ سکتے ہیں جو یہ کام ایران، روس اور شنگھائی کے رکن ممالک کے درمیان تجارت میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
صفایی دلوئی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے معاہدے میں ایران کی سرکاری شمولیت کا حوالہ دیاتے ہوئے کہا کہ دنیا کی 42 فیصد آبادی اور 25 فیصد جی ڈی پی جس کی قیمت 22 ہزار ارب ڈالر ہے ، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ اس معاہدے کے ارکان بشمول بھارت اور چین کو توانائی کی ضرورت ہے اور ایران بھی توانائی پیدا کرنے والے ممالک کی حیثیت سے اچھی صلاحیتوں کے حامل ہے جس شعبے پر توجہ دینے سے ایرانی معیشت میں مدد مل سکتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu