تہران، ارنا - ایرانی جہاز "لانا" کو چوری شدہ ایرانی تیل کی واپسی امریکی قزاقی کی ایک اور شکست ہے اور یہ کارروائی اسلامی جمہوریہ ایران اور یونان کے درمیان طویل المدتی تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھولے گی۔

ایتھنز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے جمعہ کی شام اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ "لانا" جہاز کو چوری شدہ ایرانی تیل کی واپسی کا عمل یونانی پانیوں میں جاری ہے اور یہ جہاز بہت جلد سارا تیل کے ساتھ ہمارے ملک کے لیے روانہ ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کی مدد سے ہم اپنے ملک کے لیے اپنے قومی مفادات کے حصول اور تحفظ میں ایک لمحے کے لیے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

ایک باخبر ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ منتقلی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

ایتھنز میں تعینات ایرانی سفیر "احمد نادری" نے حالیہ دنوں میں ایتھنز کے شہر کریستوس کے ساحل پر ایرانی لانا جہاز کا معائنہ کیا تاکہ اس سے متعلق تازہ ترین پیش رفت سے واقفیت حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یونان کے ساحل پر امریکی بحری قزاقی کو روکنے اور عظیم ایرانی عوام کی املاک کے تحفظ کے لیے اپنی تمام سفارتی اور قانونی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

نادری نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں کسی تیسرے ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کو اپنے سیاسی عزائم کا یرغمال بنائے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے اس ملک کے سفیر کی عدم موجودگی میں تہران میں یونان کے ناظم الامور کو طلب کیا اور ایران کا شدید احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ یونان نے 15 اپریل کو اپنے ساحلی پانیوں میں آئل ٹینکر "لانا" کو حراست میں لے لیا تھا، جو ایرانی تیل لے کر جا رہا تھا اور مخصوص سمندری قوانین کے مطابق ایران کے پرچم تلے سفر کر رہا تھا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu