ارومیہ، ارنا – ایرانی صوبے مغربی آذربائیجان میں آرمینیائی باشندوں کے آرچ بشپ نے ایران میں مذاہب کے پیروکاروں کے حقوق کے حوالے سے دشمنوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مذاہب اور فرقوں کے پیروکاروں کو مذہبی رسومات ادا کرنے کی آزادی ہے۔

یہ بات گریگور چیف چیان نے اتوار کے روز شہر چالداران کے گورنر محمد رضا عبداللہ نژاد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے اسلامی جمہوریہ کے حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیے جنہوں نے صوبے مغربی آذربائیجان کے قرہ چرچ میں مذہبی تقریبات کے انعقاد کی راہ ہموار کی۔
چیف چیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں نے ہمیشہ ملک کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ ایران میں مذاہب کے پیروکار اپنی رسومات ادا کرنے میں آزاد ہیں۔
عبد اللہ نژاد نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران مذاہب اور فرقوں کے پیروکاروں کے حقوق کو بہت اہمیت دیتا ہے، آج کے ایران میں تمام الہی مذاہب کے پیروکاروں کے لیے مکمل آزادی ہے، اس لیے پیروکار آسانی سے اپنی مذہبی رسومات ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کی تقریب جولائی میں سرکاری خدمات فراہم کرنے والوں کی مدد سے منعقد کی جائے گی۔
آرچ بشپ نے سالانہ تقریب کے انعقاد کے لیے سرکاری حکام کی طرف سے فراہم کردہ تمام تعاون کے لیے گورنر کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ ایرانی صوبے مغربی آذربائیجان کے علاقے «چالدران» میں مسیحی تہوار باداراک کا 25 سے 27 جولائی تک تاریخی گرجاگھر "تاتائوس مقدس" میں انعقاد کیا جائے گا جس میں تین ہزار سے زائد عیسائی شرکت کریں گے.
قرہ چرچ ایک آذری لفظ ہے جس کا معنی بلیک یا تادئوس چرچ (St. Thaddeus Monastery) ہے. یہ چرچ ایرانی صوبے مغربی آذربائیجان کے شہر ارومیہ میں واقع ہے جو سیاہ اور سفید پتھروں اور خوبصورت گنبدوں کی وجہ سے دنیا کے سب سے دلکش اور قدیم ترین کلیساوں میں سے ایک ہے.
یہ چرچ تاریخی اور مذہبی اہمیت کےعلاوہ فن تعمیر اور خصوصی آرکیٹیکچرل کے لحاظ سے منفرد ہے.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu