تہران، ارنا – ایرانی وزیر خزانہ اور اقتصادی امور نے کہا ہے کہ بعض غیر ملکی عوامل نے نہ صرف ایران بلکہ پڑوسی ممالک، خطے اور دنیا میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے کو متاثر کیا ہے۔

یہ بات احسان خاندوزی نے گزشتہ روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اپریل پوری دنیا کے لیے کھانے کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ایک خاص مہینہ تھا، ایران میں اپریل میں مہنگائی کی شرح روس17 فیصد، برازیل 12 فیصد، نیدرلینڈز 9.6 فیصد، برطانیہ 9 فیصد، امریکہ 8 فیصد، جرمنی 7 فیصد اور اٹلی 6 فیصد جیسے مستحکم ممالک کے مقابلے میں کم نکلی۔
خاندوزی نے دنیا بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی میں اس سال افراط زر کی شرح 70 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔

کچھ اشیاء کو سویڈن اور برطانیہ جیسے ممالک میں راشن دیا گیا ہے
انہوں نے کہا کہ ایران میں اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن سویڈن اور برطانیہ جیسے ممالک میں کچھ اشیاء کو راشن دیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ملک میں ضروری مصنوعات کی فراہمی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس کے باوجود مکئی، جو اور گندم سمیت مختلف اشیاء کی قیمتوں میں روزانہ اتار چڑھاؤ آتا ہے اور تمام ممالک ان اشیاء کو خریدنے کے لیے مقابلہ کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@