تہران، ارنا – پاکستانی مذہبی اور سیاسی فعال گروہوں نے یوم نکبت کے موقع پر فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونی قبضے خاص طور پر صحافیوں کے خلاف اسرائیل کے حالیہ کریک ڈاؤن کی مذمت میں مظاہرہ کیا۔

پاکستانی کارکنوں کی ایک ریلی اتوار کی شام کو پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد اور جنوبی شہر کراچی میں جرنلسٹ کلب کے سامنے نکالی گئی۔
ریلی کے شرکاء نے مغربی کنارے میں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت سمیت مظلوم عوام کی مزاحمت اور فلسطینی مزاحمتی انتفاضہ کے جاری رہنے کی حمایت کا اظہار کیا اور صہیونیوں کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت میں امریکہ سمیت استکباری طاقتوں کے رویے کی مذمت کی۔
کراچی میں مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی پرچموں کو نذر آتش کیا اور مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حالیہ جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔
پاکستانی کارکنوں نے علاقے کے عرب حکمرانوں اور صیہونیوں کے درمیان تعلقات معمول لانے کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ناجائز صہیونی ریاست فلسطینیوں کو 74 سال قبل ان کے آبائی وطن سے بے دخل کیا گیا تھا اور اب تک انہیں اپنے وطن واپس جانے کے حق سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ ان کا جائز اور ناقابل تنسیخ حق ہے۔
کراچی میں فاؤنڈیشن برائے تحفظ فلسطین کے سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے بعض ملکی عناصر کی سازش کے حامیوں میں شامل ہونے کی خفیہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت کو ان لوگوں جو فلسطینی عوام کے دفاعی نظریات کی خلاف ورزی کی کوشش کرتے ہیں، کو شناخت اور احتساب کرنا چاہیئے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونیوں نے 14 مئی سن 1948 کو فلسطینی علاقوں کو قبضا کر پورے علاقے میں بحران و بدامنی کی بنیاد رکھی اور اس ذلت آمیز واقعے کے ایک دن بعد (15 مئی) کو یوم نکبت کے نام سے موسوم کیا گیا۔
پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو ناجائز صیہونی ریاست کو تسلیم نہیں کرتے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@