ان خیالات کا اظہار سید "عبداللہ مرتضی" نے آج بروز ہفتے کو 33 ویں بین الاقوامی تہران کتاب میلے کے دوران، ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی پویلین میں اسلامی مزاحمت پر کثیر تعداد میں کتابیں پیش کی گئی ہیں جو مزاحمتی محاذ اور اس کے محور کی پالیسی کو دنیا کے سامنے پیش کرتی ہیں۔ اور یہ کتابیں علامہ محیث سید جعفر مرتضی عاملی رحمت اللہ نے لکھی ہیں اور المرکز الاسلامی پبلی کیشنز فار اسٹڈیز اینڈ پبلی کیشنز، دار الولاء، اور جمعیت المعارف الاسلامی و دار المنار سے ہیں۔
مرتضی نے اسلامی جمہوریہ ایران کو کورونا پر قابو پانے میں کامیابی اور کورونا کے دوران اور بعد میں ورچوئل اور ورچوئل ثقافتی سرگرمیوں کے تسلسل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ تہران نمائش میں شائقین کی بڑی تعداد موجود ہے جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
اس سال کے کتاب میلے میں لبنانی پویلین کے سربراہ نے دو ماہ قبل بیروت میلے میں ایران کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی مطبوعات اور پبلشرز کے درمیان بچوں کی کہانیوں سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، ایران کے جن میں المصطفیٰ العالمیہ سوسائٹی، دارلبہجہ البیضاء، اور دار جمال اور لبنان کا دار الحدیق شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 33 ویں تہران بین الاقوامی کتاب میلے کا افتتاح 10 مئی کو امام خمینی (رح) کے مصلی میں ثقافت کے وزیر "محمد مہدی اسماعیلی"، لبنان کے وزیر داخلہ، ثقافتی حکام اور 30 ممالک کے ناشرین کی موجودگی میں ہوا۔
یہ نمائش بدھ (11 مئی) سے شروع ہوئی ہے اور 31 مئی تک 10:00 سے 20:00 بجے تک دلچسپی رکھنے والے افراد کی میزبانی کرے گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@