یہ بات نائب ایرانی صدر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سورنا ستاری نے پیر کے روز ٹیکنالوجی سے متعلق نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے ایرانی محققین کو ملک واپس لانے کے لیے کام کیا ہے۔
ستاری نے کہا کہ تقریباً تین ہزار طلباء، جن میں سے 450 نے اعلیٰ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی، گریجویشن کے بعد ایران واپس آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے غیر مقیم ایرانیوں کو واپس لانے کے پروگرام پر کام کیا، کیونکہ گریجویشن کے بعد اپنی مہارت سے لطف اندوز ہونے کے لیے طلباء کو غیر ملکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے بھیجنے میں 10 سال لگیں گے۔
انہوں نے روس اور چین کے ساتھ سائنسی تعاون پر بھی بات کی، ایران اور چین 60 سے 70 مشترکہ منصوبے چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے علم پر مبنی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کے لیے کینیا، روس، شام اور ترکی سمیت مختلف ممالک میں اختراعی گھر قائم کیے ہیں۔
نائب ایرانی صدر نے کہا کہ مثال کے طور پر، تقریباً 70 سٹارٹ اپ اس وقت کینیا میں ایران کے انوویشن ہاؤس میں سرگرم ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 10 مئی 2022 - 12:25
تہران، ارنا - تقریباً تین ہزار ایرانی طلباء جنہوں نے غیر ملکی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی تھی گریجویشن کے بعد ایران واپس آگئے ہیں۔