یہ بات یحیی آل اسحاق نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے عراقی وزیر بجلی عادل کریم کے دورہ تہران کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس دورے میں ایرانی وزارت توانائی اور تیل کے واجب الادا عراقی قرضوں کی ادائیگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آل اسحاق نے کہا کہ عوامی شعبے کے تجارتی تبادلے توانائی کے شعبے میں ہو رہے ہیں، یہ شعبہ عراق سے ایک ارب ڈالر کی رقم کا مطالبہ کر رہا ہے اور بغداد مرکزی بینک کی حکمت عملی کے فریم ورک کے اندر اسے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کی بنیاد پر ادا کرے گا۔ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی نجی شعبہ عراق سے 9 ارب ڈالر کی رقم کا مطالبہ کر رہا ہے اور ادائیگی کے نظام میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور وہ مختلف طریقوں سے وصول کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے ایران اور عراق کے درمیان اچھے اقتصادی اور سیاسی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراقی وزیر بجلی کے دورہ ایران کے بعد اس میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو جاری رکھنے کے لیے ایرانی توانائی کی درآمد کو جاری رکھنے کے حوالے سے معاہدے طے پا گئے ہیں۔
عراقی وزیر بجلی، عادل کریم، گزشتہ ہفتہ ایرانی دارالحکومت تہران گئے تھے تاکہ ایرانی گیس پمپ کرنے کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے اور ایرانی وزارت توانائی اور تیل کے عراقی قرضوں کی ادائیگی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 30 اپریل 2022 - 14:59
تہران، ارنا - ایران اور عراق کے مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کو عراقی قرضوں کی ادائیگی کے لیے زمین فراہم کر دی گئی ہے اور ایران کے مالی واجبات کی ادائیگی کے لیے معمول کے طریقہ کار پر مبنی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر آنے والے دنوں میں کام شروع ہو جائے گا۔