تہران، ارنا- نائب ایرانی وزیر برائے صنعت، تجارت اور کان کنی کے امور نے جنوبی کوریا، جرمنی اور چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ایران میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے تکنیکی تعاون کو فروغ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس وقت ایران میں 6 ٹیکنالوجی ٹاؤنز فعال ہیں جن میں118 ٹیکنالوجی کمپنیاں واقع ہیں۔

"علی رسولیان" نے آج (جمعرات) کو ارنا رپورٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں قائد اسلامی انقلاب کی جانب سے اس سال کو "پیداوار، علم، روزگار" کے نام سے منسوب کرنے کا ذکر کرتے ہوئے، ایرانی SMEs کے جنوبی کوریا، جرمنی اور چین اور دیگر ممالک کے ساتھ تکنیکی تعاون کو بڑھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ گزشتہ سال چین کے ساتھ تکنیکی تعاون کے دو معاہدوں پر دستخط کیے گئے اور شنگھائی میں اس تنظیم کا دفتر فعال کر دیا گیا۔

ایران کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے سی ای او نے مزید کہا کہ گزشتہ برسوں کے جرمنوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت بھی کو دوبارہ فعال کر دیا گیا جو کئی سالوں سے جمود کا شکار تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سال چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے کچھ مینیجرز اس ملک کی بڑی کمپنیوں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے جرمنی جائیں گے۔

رسولیان نے مزید کہا کہ ایران کی چھوٹی صنعتوں اور صنعتی شہروں کی تنظیم نے علم پر مبنی کمپنیوں کے لیے اپنے آپریشنل پلان کو ڈیزائن اور نافذ کیا ہے اور گزشتہ برسوں خصوصاً پچھلے سال سے ان کی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال، علم پر مبنی کمپنیوں کو تنظیم کی زمین کی منتقلی کی نیلامی میں حصہ لینے سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا، اور موجودہ زمینیں انہیں ترجیح کے ساتھ دی گئی تھیں۔

رسولیان نے ورکشاپ تعمیراتی تحریک کے منصوبے اور گزشتہ سال ایک ہزار صنعتی ورکشاپس کی تشکیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میدان میں منصوبہ سے بہتر کارکردگی ریکارڈ کی گئی اور 1400 کے آخر میں ایک ہزار 400 صنعتی ورکشاپس تخلیق کی گئیں اوران میں سے کچھ علم پر مبنی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو دی گئیں۔

نائب ایرانی وزیر برائے صنعت، کان کنی اور تجارت نے کہا کہ اب ملک میں 118 ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ چھ ٹیکنالوجی ٹاؤنز ہیں، اور گزشتہ سال تکنیکی اور انجینئرنگ کی خدمات فراہم کرنے کے لیے 205 کنسلٹنٹس تعینات کیے گئے تھے۔

انہوں نے ملک کے بعض صوبوں میں کاروباری کلسٹروں کے سات اختراعی کلسٹروں کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مراکز مشرقی آذربائیجان کے صوبوں میں جوتوں کے میدان میں، صوبہ فارس قالین کے میدان میں، صوبہ مرکزی تیل کے میدان میں ، گیس اور ٹائلز کے شعبے میں صوبہ یزد اور ماہی گیری کے شعبے میں سیستان و بلوچستان بنایا گیا ہے، جو یونیورسٹیوں کی مدد سے کاروباری اداروں اور یونٹوں کی اختراع کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@