رپورٹ کے مطابق، کرنل "رامین مکناوی" نے تاریخی یادگاروں کی حفاظت کی اہمیت اور ضرورت سے متعلق مقامی برادریوں کو آگاہ کرنے کے معاملے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہر شوش کے گاؤں "جریہ سید رازی" کے رہائشیوں میں سے ایک کو اپنے فارم پر کاشتکاری کے دوران، گھوڑے کی شکل میں مٹی کا ایک مجسمہ مل جاتا ہے اور اسے دیکھنے کے بعد، وہ شوش کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے ادارے سے رابطہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس کے بعد پروٹیکشن بیس کے افسران فوری طور پر اس ثقافتی ورثے کے عاشق کے گھر گئے اور ملاقات کے دوران اس سے دریافت شدہ مجسمہ لے لیا۔
مکناوی نے مزید کہا کہ دریافت شدہ مجسمہ کو انتظامی اقدامات کے بعد شوش کے ادارے برائے ثقافتی ورثے، دستکاری مصنوعات اور سیاحتی صنعت کا حوالے کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ابتدائی جائزے کی بنیاد پر دریافت ہونے والے مجسمے کی تاریخی صداقت کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس کے بارے میں حتمی رائے کا اعلان کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@