رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز بدھ کو ایران کے دورے پر آئی ہوئی آئرش کی خاتون وزیر خارجہ "سایمونی کاوونی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی، صنعت، زارعت کے شعبوں میں صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور آئرلینڈ کے درمیان تجارتی لین دین کے حجم کی سطح، حالیہ سطح سے زیادہ تر ہوسکتی ہے۔
ایرانی صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک دوست اور آزاد ممالک سے اپنے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے۔
ایرنی صدر نے عالمی سیاسی اور اقتصادی تعلقات سے متعلق آئرلینڈ کے موقف کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ اور بعض یورپی ممالک سے آئرلینڈ کی آزادی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
رئیسی نے ایران اور آئرلینڈ کے تعلقات کو برادرانہ اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران - ڈبلن کے پاس مختلف تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مضبوط اور بڑھانے کی وسیع صلاحیتیں ہیں اور ان صلاحیتوں کا استعمال دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی کے مفاد میں ہے۔
ایرانی صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی اہم ترین ترجیح کو قوموں کے مفادات کے تحفظ اور باہمی احترام پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جو ہم ویانا میں جاری مذاکرات میں اس پر زور دیتے ہیں یہ ہے کہ ملک کیخلاف پابندیوں کو حقیقی معنوں میں اٹھانا ہوگا اور ایرانی قوم کے حقوق کا احترام کرنا ہوگا۔
*** ویانا میں جاری مذاکرات میں معاہدے کی بحالی کیلئے ایران کو ضروری ضمانیں دینی ہوں گی
دراین اثنا، آئریش کی خاتون وزیر خارجہ "سایمونی کاوونی" نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان ملک، ایران سے تعلقات کے فروغ پر خصوصی اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کے اسٹریٹجک مرحلے پر ہیں اور ہم جامع تعلقات کی سطح کو ترقی اور بہتر بنانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں ہم تہران میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے لیے پرعزم ہیں۔
سایمونی کاوونی نے کہا کہ آئرلینڈ کا خیال ہے کہ امریکی وعدہ خلافی اور بدعہدی کی وجہ سے ایرانی عوام، جوہری مذاکرات سے متعلق یاس اور عدم اعتماد کے شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آدرلیند کا عقیدہ ہے کہ ویانا میں جاری مذاکرات میں معاہدے کی بحالی کیلئے ایران کو ضروری ضمانیں دینی ہوں گی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ایران میں تعینات نئی آئرش کی خاتون سفیر" سونیا مک گینس" نے ایرانی صدر کو اپنی اسناد تقرری پیش کیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@