اسلام آباد، ارنا- پاکستانی کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خاتون نائب صدر برائے خواتین اور خاندانی امور نے ایک ورچوئل ملاقات میں خواتین کی ترقی کی حکمت عملیوں سمیت کارو باری کو فروغ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں تجربات کے تبادلے پر گفتگو کی۔

رنا رپورٹر کے مطابق، "شیرین مزاری" اور "انسیہ خزعلی" نے آج بروز بدھ کو ویڈیو کانفرنس کی۔

س ورچوئل ملاقات کا پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر "سید محمد علی حسینی" کی خاتون پاکستانی وزیر برائے انسانی حقوق کے امور سے حالیہ ملاقات کے بعد، انعقادکیا گیا۔

پاکستانی محکمہ برائے انسانی حقوق نے آج بروز بدھ کو کہا ہے کہ شیرین مزاری نے نائب ایرانی صدر برائے خواتین اور خاندانی امور سے دونوں ممالک کی خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے تجربات کے تبادلے پر بات چیت کی۔

نیز دونوں فریقین نے خواتین کی ترقی کیلئے کارباری کو فروغ دینے اور معاشرے کے مشترکہ چیلنجز بالخصوص کوورنا وبا کے اثرات سے پیدا ہونے والی صنفی عدم مساوات سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ خاتون پاکستانی وزیر برائے انسانی حقوق نے حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سے ایک ملاقات میں دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کی پامالی پر امریکہ سمیت مغربی طاقتوں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں کی حمایت کے لیے او آئی سی کے زیادہ فعال ہونے پر زور دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران سے متعلق انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے کی جانبدارانہ رپورٹ کی کڑی تنقید کی۔

اس موقع پر ایرانی سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تیسری کمیٹی اور جنرل اسمبلی کی مرکزی عدالت دونوں میں اسلامی جمہوریہ ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال سے متعلق قرارداد پر پاکستان کے منفی ووٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ضروری ہے کہ ایران اور پاکستان انسانی حقوق کے معاملے پر مغربی ممالک کے دوہرے اور امتیازی موقف کے سامنے ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@