حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز ناروے کی وزیر خارجہ آنکین ہویتفلدکے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کی۔
انہوں نے دو طرفہ تعلقات اور اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی، جن میں سرفہرست ایران اور گروپ "4+1" کے درمیان ویانا میں جاری مذاکرات ہیں اور ان مذاکرات کے عمومی ماحول کو مثبت قرار دیتا ہے۔
امیر عبداللہیان نے ناروے کے عوام اور حکومت کو نئے سال کی مبارکباد پیش کی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ناروے کی رکنیت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشاورت کو مضبوط بنانے کی امید ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کی اعلیٰ اقتصادی اور تکنیکی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کی امید ظاہر کی۔
انہوں نے یمن اور افغانستان کے نازک حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شدید سردی کی وجہ سے روزانہ 5000 افغان مرد، عورتیں اور بچے ایرانی سرحدوں میں داخل ہوتے ہیں، جس سے ایران میں داخل ہونے والے افغان مہاجرین کی تعداد گزشتہ چار مہینے میں تقریباً 800,000 تک پہنچ گئی ہے۔.
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان پناہ گزینوں کو خدمات فراہم کرنے کے خواہاں ہیں جو افغانستان کی سرحدوں میں داخل ہوئے ہیں اور اگر ناروے کی حکومت مہاجرین کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تو ہم یہ امداد زمینی اور ہوائی راستے سے دینے کے لیے تیار ہیں۔
امیر عبداللہیان نے افغانستان اور یمن پر ناروے کے ساتھ مشاورت جاری رکھنے کے لیے اسلامی جمہوریہ کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا جس میں افغانستان میں تمام قومیتیں شامل ہوں۔
انہوں نے ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کا حوالہ دیا اور کہا کہ مذاکرات کے لیے عمومی ماحول مثبت ہے اور اگر دونوں فریق جوہری معاہدے میں اپنے مکمل وعدوں پر واپس آجاتے ہیں تو ایران بھی اپنے معاوضے کے اقدامات کو روک دے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی فریقوں پر یہ فرض ہے کہ وہ نہ صرف الفاظ میں بلکہ عملی طور پر زمینی طور پر اپنے نیک ارادوں کو ظاہر کریں جو کہ پابندیوں کو اٹھانا اور ایٹمی معاہدے کی طرف لوٹنا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے نارویجن ہم منصب کو دورہ تہران کی دعوت دی۔
ناروے کی وزیر خارجہ نے بھی افغان مہاجرین کی مدد کے لیے ایران کی ذمہ دارانہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہنہ صرف ہمیں بلکہ پوری عالمی برادری کو افغان عوام کے لیے آپ کی انسانی امداد کے لیے شکر گزار ہونا چاہیے اور آپ کے اقدامات ماضی سے لے کر آج تک موجود ہیں۔
انہوں نے یمن اور افغانستان کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جون میں، ہم اوسلو میں ایک اجلاس منعقد کریں گی جس میں یمن اور افغانستان کے بحران پر توجہ دی جائے گی، اور میں آپ کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دیتی ہوں۔
انہوں نے ویانا مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات کی قریب سے پیروی کر رہے ہیں اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعمیری تعاون سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ویانا مذاکرات دونوں فریقوں کے درمیان ایک اچھے معاہدے کی طرف لے جائیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 7 جنوری 2022 - 01:34
تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی ناروے ہم منصب کے ساتھ ویانا جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔