تہران، ارنا -  ایرانی 'رویان' بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے کہاہے کہ ایرانی ادویات کا استعمال مویشیوں کے علاج کے لیے ایک محفوظ طریقہ ہےجو اینٹی بائیوٹکس کا متبادل بن سکتا ہے۔

یہ بات ڈاکٹر مہدی حاجیان نے اتوار کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس دوا کے بلا واسطہ اور بالواسطہ استعمال کی وجہ سے اینٹی بایوٹک کے خلاف مزاحمت مستقبل میں انسانوں کے سنگین مسائل میں سے ایک ہوگی۔

حاجیان نے کہا کہ ایرانی محققین مویشیوں پر اس دوا کےمضر اثرات کو کم کرنے کیلیے اور مویشیوں کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس کا ایک محفوظ متبادل تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ محققین کے کہنے کے مطابق 2050 کو انسانی صحت کے سب سے بڑے مسائل میں سے ایک اینٹی بائیوٹک  مزاحمت ہے۔ لہذا ہمیں اینٹی بایوٹک کو اپنے کھانے اور زندگی کے چکر سے نکالنے کیلیے ایک قدم اٹھانا ہوگا۔

ڈاکٹر حاجیان نے کہا کہ مویشیوں میں اینٹی بائیوٹکس کے استعمال میں سے ایک مویشیوں کے اسہال کی روک تھام اور علاج ہے۔ تاہم، مویشیوں میں اینٹی بایوٹک کا استعمال جانوروں کے ذریعے انسانی جسم پر اینٹی بائیوٹکس کے منفی اثرات کا باعث بنتا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@   

https://twitter.com/IRNAURDU1