ان خیالات کا اظہار ایران پاور پلانٹ کی مرمت کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین "غلامرضا مہرداد" نے آج بروز بدھ کو گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے بھاپ اور گیس ٹربائنز کے بخارات اور کمپریسرز کی تعمیر کے حوالے سے مزید کہا کہ اس سے پہلے ان وینز اور کمپریسرز کو بنانے کی صلاحیت امریکہ اور روس کے ہاتھ میں تھی لیکن اب ایران میں ملکی پیداوار کیساتھ، غیر ملکی نمونوں کی قیمت سے 60 فیصد کم پر 4000 پرزے بنائے گئے ہیں۔
مہرداد نے یزد کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ کے روٹر کی مرمت اور شروع کرنے سے متعلق کہا کہ روٹر بنانے والی ایک امریکی کمپنی تھی جس نے پابندیوں کی وجہ سے نئی خدمات فراہم نہیں کیں اور اسے قابل مرمت نہیں سمجھا لیکن کمپنی کے ماہرین نے اسے 45 دنوں کے اندر مرمت کر کے مدار میں ڈال دیا اور اس روٹر کو دوبارہ بنانے سے 4 ملین ڈالر کی کرنسی کی بچت ہوئی ہے۔
ایران پاور پلانٹ کی مرمت کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین نے گیس ٹربائنز کے لیے روٹر ڈسک کے لوکلائزیشن سے متعلق کہا کہ یہ ڈسکیں روٹر کا بنیادی حصہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایسے 60 روٹرز ہیں جو 40 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور انہیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، لیکن 15 نوجوان ماہرین کی کوششوں سے ہم پانچ ماہ میں اس پرزے کو ڈیزائن اور بنانے میں کامیاب ہو گئے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ