ان خیالات کا اظہار علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے ہفتے کی شام کو دورہ ترکمانستان کی روانگی سے پہلے مہرآباد ایئرپورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ترکمانستان کے صدر کی باضابطہ دعوت پر دورہ اشک آباد جا رہے ہیں؛ ترکمانستان کے صدر ای سی او سربراہی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں اور اس دورے کا مقصد ای سی او علاقائی تعاون کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے۔
علامہ رئیسی نے مزید کہا کہ یہ ای سی کا 15 ویں سربراہی اجلاس ہے جس کا نعرہ "بہتر اور خوشحال مستقبل کیلئے اکھٹا ہونا" ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد ای سی او میں کیے گئے اقدامات اور اس تنظیم کے مستقبل کے فیصلوں کا جائزہ لینا ہے۔
علامہ رئیسی نے خطے کے رہنماؤں کیساتھ دوطرفہ ملاقاتوں کو اس سفر کے دوسرے مقاصد میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ اس سفر میں ہم خطے کے ممالک کے رہنماؤں کیساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے بارہا کہا ہے ہمسایہ ممالک سمیت علاقائی ملکوں سے تعاون کا فروغ، ایران کی ترجیحات میں سر فرست ہے اوریہ تعاون اقتصادی تعلقات میں اضافے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور خطے کے ممالک کے لیے اس قسم کا اقتصادی رابطہ خاصا کارگر ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پڑوس کی پالیسی کو ایک محور بنایا ہے جس کے بارے میں ہم ہمیشہ سوچتے ہیں اور اس کی ترقی اور فروغ کے لیے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
علامہ رئیسی نے مزید کہا کہ اشک آباد کے دورے کے دوران، ہم قدرتی طور پر ترکمانستان کے صدر اور اس ملک کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے ترکمان حکام کے ساتھ اپنی بات چیت میں پڑوسی تعلقات، گیس، ٹرانزٹ اور دونوں ممالک کے درمیان دیگر مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ علاقائی تعاون اور خطے کے ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے لیے ایک موثر سفر ثابت ہو سکتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@