یہ بات نائب ایرانی صدر برائے انسانی حقوق نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کو ایک خط میں کہی۔
انہوں نے اس خط میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین سے پناہ گزینوں سے حمایت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس خط، جو فارسی، انگریزی اور فرانسیسی کی تین زبانوں میں شائع ہواہے، میں آیا ہے کہ موجودہ عالمی حالات اور بہت سے بحران بشمول کورونا، قحط، قدرتی آفات اور جنگیں نے انسانی زندگی کو پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ڈال دیا ہے جو پناہ گزینی اور امیگریشن کا بحران ممالک کیلیے ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہا ہے۔
خط میں مزید آیا ہے جو چیز آج دنیا کے جذبات کو مجروح کر رہی ہے اور سب کی نظریں 'پناہ کے متلاشیوں' پر ہیں وہ بیلاروس اور پولینڈ کے سرحدی علاقوں میں ہزاروں پناہ گزینوں کی بے گھری اور آوارگی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آج تک انسانی حقوق کے شعبے میں سرگرم کارکن مختلف شعبوں میں اس مسئلے کا کوئی حل تلاش نہیں کر سکے اور سردی کا موسم ،رہائش کی کم سے کم سہولیات اور کسی بھی مادی یا روحانی مدد کی کمی نے اس مسئلے کو ایک انسانی تباہی بنا دیا ہے۔
اس خط میں آیا ہے کہ بدقسمتی سے ہم اس سلسلے میں یورپی یونین کے حکام کی لاپرواہی اور بعض اوقات من گھڑٹ بیانات کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اس پناہ گزینوں کے حوالے سے فرانس کی قومی اتحاد تحریک کے ترجمان کے بیانات کہ، 'سرحد پر اس پناہ گزینوں کو سردی سے مرنے کی اجازت دیں'،کے بعد نائب ایرانی صدر برائے قانونی امور نے کہا کہ ضروری ہے کہ یورپی یونین کے حکام انسانی حقوق کے اصولوں پر عمل کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1