تہران، ارنا- اسلامی مذاہب ورلڈ اسمبلی نے ایک بیان میں گزشتہ روز کے دوران، مسجد الاقصی پر ناجائز صہیونی ریاست کے حالیہ حملے کی شدت سے مذمت کی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصی اور فلسطین کے بے دفاع عوام پر دہشت گردوں اور غاصب صیہونی ریاست کی فوجیوں کے وحشیانہ حملے سے اس ریاست کی ظالمانہ نوعیت سمیت صہیونیوں کا عالمی یوم القدس کے موقع پر امت مسلمہ کے درمیان اتحاد سے غصہ ظاہر ہوتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی مذاہب ورلڈ اسمبلی، اس جارحانہ اقدام، جو تمام بین الاقوامی اور انسانی حقوق اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے، کی سخت مذمت کرتی ہے اور اسے متعدد سیاسی ناکامیوں اور داخلی بحرانوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ناجائز صہیونی ریاست کے رہنماؤں کا ایڈونچر قرار دیتی ہے۔

بیان میں کہا ہے کہ بلاشبہ، ان وحشیانہ کارروائیوں سے صہیونی ریاست اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں تمام فلسطینی گروہوں، رہنماؤں اور عوام کے عزم میں اضافہ ہوگا۔

لہذا ہم اسلامی ممالک کی تمام حکومتوں، اسکالرز، مفکرین اور انسانی حقوق کے محافظوں، اور ذمہ دار بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے ذمہ داری سے کام کریں اور فوری کارروائی کے ذریعے ان خلاف ورزیوں کے تسلسل کو روکے۔

واضح رہے کہ ماہ رمضان کے آخری جمعے جمعتہ الوداع کے موقع پر نماز کی ادائیگی کے لیے ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ پر جمع ہوگئے اور باہر احاطے میں نماز ادا کی۔

اس دوران اسرائیلی فوج نے روایتی جارحیت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مسجد کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے نمازیوں پر ربڑ کی گولیاں برسائیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کریکر پھینکے جس سے 250 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@