لندن، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مندوب نے ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادے کی یاد کو زندہ کیا اور کہا ہے کہ اس مجرمانہ اقدام کے مرتکب افراد کو جوابدہ ہونا چاہئے۔

یہ بات "کاظم غریب آبادی" نے ہفتہ کے روز بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران پرامن جوہری پروگرام پر عمل پیرا ہونے کے لئے پرعزم ہے لیکن ایک اور جوہری سائنسدان کو اس سے قتل کردیا گیا ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ اس بات کے واضح شواہد موجود ہیں کہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے مجرمانہ قتل میں صیہونیوں کے ملوث ہونے کا اشارہ ہے اور اس غیر انسانی جرم کے ارتکاب کے لئے اس کو جوابدہ ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ممبر ممالک اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بین الاقوامی امن و سلامتی پر اس طرح کے خوفناک فعل کے خراب اثرات اور اس کے خطرناک اور اشتعال انگیز نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اور دہشت گردی کو اجتماعی ردعمل کی ضرورت میں عالمی برادری کے لئے ایک سنگین چیلنج کی حیثیت سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس طرح کی مجرمانہ اقدامات کو بلا جواب نہیں جانے نہیں دے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، انہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
 ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@