یہ بات "میخائیل اولیانوف" نے منگل کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے پر ایران کی ذمہ داریوں کو کم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے لیکن اس مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے (یورینیم کو 20 فیصد تک افزودہ کرنا شروع کرنا)۔
اولیانوف نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام اب بھی شفاف اور قابل تصدیق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایٹمی معاہدے کے مکمل اور جامع نفاذ کی تجدید پر توجہ دینی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یورینیم کی افزودگی کو دوبارہ 20 فیصد کرنے کا کام شروع کردیا ہے اور یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے ، جوہری معاہدے کے ممکنہ حالات کو معمول پر لانے کے بعد یہ اقدام قابل واپسی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اعلان کردیا کہ اب کوئی آپریشنل پابندیاں نہیں ہوں گی (بشمول افزودگی کی صلاحیت ، افزودگی کی فیصد ، افزودہ مواد اور آر اینڈ ڈی) اور اب سے ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر اس کی تکنیکی ضروریات اور تعاون پر مبنی ہوگا، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ یہ معمول کے مطابق جاری ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 5 جنوری 2021 - 12:06
ماسکو، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روسی سفیر اور مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر شفاف ہے۔