ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے آج بروز جمعرات کو قومی دفاعی صنعت کے دن کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اور محکمہ دفاع کی کامیابیوں کی نقاب کشائی کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے قومی دفاعی صنعت کے دن کے موقع پر مختلف شعبوں میں ایرانی علم پر مبنی کمپنیوں، سائسدانوں اور دفاعی صنعت کی کامیابیوں پر مسرت کا اظہار کر لیا۔
صدر روحانی نے مزید کہا کہ یہ انتہائی اہم بات ہے کہ ایرانی دفاعی صنعت 5 سالوں کے دوران قابل قدر ترقی کرتے ہوئے دنیا کی 23 پوزیشن سے 14 ویں پوزیشن تک پہنچ گئی ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ آج کی کامیابیوں یہ ظاہر ہوا کہ ہم اسٹریٹجک ہتھیاروں اور دفاعی ہتیھاروں کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عالمی دفاعی صنعت کے ساتھ قدم بہ قدم ترقی کر رہے ہیں؛ خوش قسمتی سے ہم نے فوجی نقطہ نظر کے میدان میں بہت ترقی کی ہے اور دشمن کو کہیں بھی ہو اور کسی بھی فاصلے اور اونچائی پر بھی ہو، دیکھ سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ راڈار اور بہت سی الیکٹرانک پیشرفت روایتی یا ریڈار سننے کے معاملے میں ہمارے وژن کو بڑھاتی ہیں؛ ڈرون بھی ہمارے وژن میں اضافہ کرتے ہیں جہاں ڈروں کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے گزشتہ سال کے دوران دفاعی نظام باور 373 اور 15 خرداد کے نفاذ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم 15 خرداد دفاعی نظام کے ذریعے خلیج فارس میں امریکی ڈروں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئے جس سے یہ ظاہر ہوتی ہے کہ دفاعی صنعت نے ملک کی طاقت میں اضافہ کرنے کیلئے بہت سارے شعبوں میں انتہائی ترقی کی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہمارے ہتھیار میں مطلوبہ درستگی اور کافی تباہ کن طاقت موجود ہو اور راستے میں ضروری تدابیر ہو اور اس کا استعمال آسان ہو تاکہ ہم میزائل کو آسان ترین لانچروں کے ساتھ کم سے کم وقت میں لانچ اور لانچ کرسکیں؛ حالیہ برسوں اور پچھلے سال میں ان تمام علاقوں کی بہت قیمتی کاوشیں ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کروز میزائل ہمارے کیلئے انتہائی اہم ہے اور دنیا میں ایک وقت میں، بیلسٹک میزائل اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل حملے اور دفاع کی ایک بڑی طاقت تھے۔
آج ہم ایسا کہہ سکتے ہیں کہ زمان گزرنے کیساتھ ساتھ بیلسٹک میزائل کی اہمیت کم ہوتی جاتی ہے اور کروز میزائل کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@