تفصیلات کے مطابق ایران میں 2000ء کو گیس کی برآمدات کی طرف خصوصی توجہ دی گئی اور ایرانی نیشنل گیس کمپنی نے 2001ء میں ترکی سے گیس کی برآمدات کیلئے ایک 25 سالہ معاہدے پر دستخط کیا۔
اس کے علاوہ 2001ء میں بھی عراق سے گیس کی برآمدات کے حوالے سے ایک دوسالہ معاہدے پر دستخط کیا گیا اور اس کے بعد 2015ء میں ایران اور عراق نے پھر سے گیس کی برآمدات کیلئے ایک اور معاہدے پر دستخط کیا۔
اگرچہ ایران نے ہمیشہ اس معاہدے پر عمل درآمد کیلئے تیاری کا اعلان کرلیا تھا لیکن عراق میں سیکیورٹی کے امور اور اس ملک میں ایل سی کو نہ کھولنے سمیت متعدد امور نے بار بار اس معاہدے کے نفاذ کو تاخیر کا شکار کرلیا تھا۔
بالاخر جوہری معاہدے کے نفاذ اور ایرانی تجارتی لین دین کی بحالی سے 2017ء میں تجرباتی طور پر ایران سے عراق کو گیس کی برآمدات کی۔
ایران سے عراق اور ترکی کو گیس کی برآمدات سے ایران نے 2013 ء میں پڑوسی ملکوں کو 17 ارب 400 ملین مکعب میٹر گیس کی برآمدات کی ہیں جبکہ 2018ء دوران ایرانی گیس کی برامدات کی شرح تقریبا 9 ارب مکعب میٹر تھی جس سے ظاہر ہوتی ہے کہ ایرانی گیس کی برآمدات میں 93 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایرانی گیس کی برامدات میں 93 فیصد کا اضافہ ایک ایسے وقت ہے جب ایران 2013ء میں ترکمانستان سے گیس کی درآمدات کر رہا تھا تاہم ملک میں جنوبی پارس گیس فیلڈ کے نفاذ سے ایران ملکی ضروریات کی فراہمی کے علاوہ دوسرے ممالک کو گیس کی برامدات بھی کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ فی الحال ایران میں گیس کی یومیہ پیداوار ایک ارب مکعب میٹر ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@